نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

فروری 25, 2010

اب ہمیں لطیفے بھی سنانے ہیں

ہمیں حیرت ہے کہ امریکا بہادر ہمارے ناتواں کندھوں پر ذمہ داریوں کے اور کتنے بوجھ لادے گا ۔ ہماری کمر ابھی فرنٹ لائن اتحادی ہونے کے بوجھ سے ہی سیدھی نہیں ہوئی تھی کہ اب امریکا نے ہمارے ذمے اپنے پالیسی سازوں کو ہنسنے ہنسانے کا جانگسل کام بھی لگا دیا ہے۔

 چناچہ اگلے روز ہمارے وزیرِ خارجہ صاحب نے نہایت سنجیدگی سے یہ انکشاف کیا کہ پاکستانی حکومت نے سوات اور قبائلی علاقوں میں کیے جانے والے آپریشن کسی کی ڈکٹیشن پرشروع نہیں کیے بلکہ یہ اس کاذاتی فیصلہ تھا اور یہ کہ اگر شمالی وزیرستان میں کوئی آپریشن شروع کیا جاتا ہے تو اس کا سارا کریڈٹ بھی اان کی گورئنمنٹ کو ہی جائے گا ۔ ہمیں اپنے وزیر صاحب کے اس بیان پرپورا یقین ہے اورہم یہ بھی جانتے ہیں کہ 16 دسمبر 1971ء کو ریس کورس گراؤنڈڈھاکہ میں اختتام پذیر ہونے والے گرینڈ آپریشن سے لے کر جنوبی وزیرستان تک ہماری پیاری حکومتوں اور بہادر فوج نے سارے کارنامے وسیع تر ملکی مفاد کے لیے خود ہی سر انجام دیے ہیں اور جو لوگ ان میں کوئی بیرونی ہاتھ تلاش کرتے ہیں وہ یقیناًرا اور موساد کے نمک خوار ہیں۔ وزیر صاحب کے اس بیان پر جہاں ہم سر دھن رہے ہیں وہیں ہمیں لگتاہے کہ جملہ امریکی منصوبہ ساز زیرِلب خنداں ہوں گے اور ان میں سے جن کے ہاتھ میں جادو کی ان ڈوریوں کے سرے ہیں جنہیں ہلا کر وہ ہر کام جھٹ پٹ کروا لیتے ہیں وہ تو یقیناً ہنسی سے لوٹ پوٹ رہے ہوں گے اور ایک دوسرے کے ہاتھ پر ہاتھ مار کر کہ رہے ہوں گے ’لو کر لو گل‘۔ببہر حال اس دلچسپ بیان سے ہمارے وزیر صاحب نے یہ تو بخوبی ثابت کر دیا ہے کہ ہم رزم ہی کے مردِ میدان نہیں بزم میں بھی ہررنگ کے شگوفے کھلا سکتے ہیں۔

1 تبصرہ:

Your feedback is important to us!
We invite all our readers to share with us
their views and comments about this article.