آج سےلگ بھگ پانچ سال قبل پرویزی آمریت کی بساط لپٹنے پر جن جمہوریت پسندوں کی
باچھیں کھل کر کانوں کی لوؤں کو چھو رہی تھیں اوربغلیں بجاتے جن کے ہاتھ نہ
تھکتے تھے اب جمہوریت کی برکات سے کامل پانچ سال تک لطف اندوز ہونے کے بعد
ان کی باچھیں واپس اپنی جگہہ پر آچکی ہیں اور بغلیں بھی یکسر خاموش ہیں۔اب
جبکہ پاکستانی جمہوریت کا ایک اور بیہودہ ناٹک تمام ہونے کو ہے اور
انتخابات کا پردہ اٹھنے کے بعد نئے نوٹنکیوں، نوسر بازوں، بھانڈوں اور بے
مغز کٹھ پتلوں کی ایک فوج ظفر موج سٹیج پر جمہوری اودھم مچانے کے لیے بے
تاب بیٹھی ہے تو یہ جمہوریے انگشت بدنداں ہیں کہ کہاں جائیں! مشرف جو بے
آبرو ہو کر اقتدار کے کوچے سے بھاگاتھا اس جمہوریت کی پانچ سالہ بے مثال
کارکردگی نے اس کے مردہ دہن میں بھی جان ڈال دی ہے اوروہ پٹر پٹر اپنے دور
کے کارناموں کا موجودہ دور کے ساتھ موازنہ کر کے یہ ثابت کر رہا ہے کہ اس
کے دور میں دودھ کی نہریں بہتی تھیں جو موجودہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ
سے گندے نالوں میں تبدل ہو چکی ہیں! پاکستانی گینزبک میں سب سے زیادہ
گالیاں کھا کے بھی بے مزہ نہ ہونے کا ریکارڈ رکھنے والا مشرف اب اس لیے
افسردہ ہے کہ اس کا یہ منفرد اعزاز موجودہ حکمرانوں نے اپنی شبانہ روز کوشش
سے اس سے چھین لیا ہے۔
نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

مہنگائی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
مہنگائی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
فروری 04, 2013
جنوری 29, 2010
مہنگائی کے جن کی درگت
ہماری عوامی حکومت نے اگلے روز پیٹرول کی قیمت میں یکلخت 64پیسے کی کمی کر کے عوام پر شادی مرگ کی سی کیفینت طاری کر دی ہے ۔ جہاں بہت سے عوام کے منہ اس خوشخبری پر استعجابِ حیرت سے کھلے کے کھلے رہ گئے ہیں وہیں ایک کثیر تعداد کو یہ سمجھ نہیں آرہی کہ وہ اس نویدِ مسرت پر ہنسیںیاروئیں۔ مہنگائی کا وہ ستمگرجن جو پچھلے کچھ عرصے سے ہمہ وقت عوام کے اعصاب پر سوار دندناتا پھرتا تھا حکومت کے اس انقلابی فیصلے سے اب واپس اپنی بوتل میں بند ہو کر تھر تھر کانپ رہا ہے اور اسے پہلی دفعہ عوامی جمہوریت کی طاقت کا صحیح اندازہ ہواہے ۔
سبسکرائب کریں در:
اشاعتیں (Atom)