نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

فروری 25, 2010

اب ہمیں لطیفے بھی سنانے ہیں

ہمیں حیرت ہے کہ امریکا بہادر ہمارے ناتواں کندھوں پر ذمہ داریوں کے اور کتنے بوجھ لادے گا ۔ ہماری کمر ابھی فرنٹ لائن اتحادی ہونے کے بوجھ سے ہی سیدھی نہیں ہوئی تھی کہ اب امریکا نے ہمارے ذمے اپنے پالیسی سازوں کو ہنسنے ہنسانے کا جانگسل کام بھی لگا دیا ہے۔

فروری 15, 2010

پر تین حرفNRO

این -آر-او پر تین حرف بھیجنے والے سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے جہاں عوام کو یہ امید افزاء پیغام دیا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں نظریہ ضرورت کے منحوس آسیبی چکر سے نکل کرآزادانہ اپنے فیصلے کرنے کا اپنا حق حاصل کر چکی ہیں وہیں اس اہم فیصلے نے ان چند لوگوں کے چہروں پر پڑے ملمعے بھی اتار دیئے ہیں جو اب تک کسی ذاتی مفادو کی تار سے بندھے آزاد عدلیہ کے نعرے لگاتے تھکتے نہ تھے۔ اس فیصلے نے جہاں کرپٹ اور اور غیر کرپٹ عناصر کے درمیان حدِ فاصل کھینچ دی ہے وہیں اس نے پھسپھسے حیلے بہانوں اور لولی لنگڑی دلیلوں سے کرپشن کا دفاع کرنے والے مکروہ چہروں سے بھی نقاب اتار کے رکھ دیا ہے ۔

فروری 13, 2010

سارا فساد میڈیا کا ہے

حالات کی بلاکم و کاست ٹھیک ٹھیک تصویر کشی کرنامیڈیاکا بنیادی فرض ہے جس کو پورا کرنے میں بدقسمتی سے ہمارا میڈیا بری طرح ناکام رہا ہے۔ اس ناکامی کا ایک مظاہرہ اگلے دن اس وقت سامنے آیا جب میڈیا نے ہماری عوامی حکومت کے خلاف نہایت شر انگیز انداز میں یہ رپورٹ سامنے لائی کہ زندگی پچھلے دو سالوں میں عام آدمی کے لیے پچاس فیصد مہنگی ہو گئی ہے ۔

فروری 11, 2010

بھونڈ حملے

راست گوئی میں رسوائی کا کٹھکا تو لگا ہی رہتا ہے لیکن کا ر زارِ سیاست میں سچ گوئی کا پھل کبھی کبھی گالیوں اورجوتوں کی صورت میں بھی کھانا پڑتا ہے اس لیے ہمارے سیاست دان عموماًسچ بولنے سے احتراز برتتے ہیں اورعوام کو جھوٹ کی میٹھی گولیاں کھلا کر اپنی دھوتی صاف بچا لے جاتے ہیں ۔ اس عمومی روایت سے البتہ چندایسے سیاست دان مستشنیٰ ہیں جو ہر حال میں حق گوئی اور بے باکی کا دامن تھامے راستی از فتنہ انگیز کو دروغ ازمصلحت آمیز پر ترجیح دیتے ہیں