نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

فروری 15, 2010

پر تین حرفNRO

این -آر-او پر تین حرف بھیجنے والے سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے جہاں عوام کو یہ امید افزاء پیغام دیا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں نظریہ ضرورت کے منحوس آسیبی چکر سے نکل کرآزادانہ اپنے فیصلے کرنے کا اپنا حق حاصل کر چکی ہیں وہیں اس اہم فیصلے نے ان چند لوگوں کے چہروں پر پڑے ملمعے بھی اتار دیئے ہیں جو اب تک کسی ذاتی مفادو کی تار سے بندھے آزاد عدلیہ کے نعرے لگاتے تھکتے نہ تھے۔ اس فیصلے نے جہاں کرپٹ اور اور غیر کرپٹ عناصر کے درمیان حدِ فاصل کھینچ دی ہے وہیں اس نے پھسپھسے حیلے بہانوں اور لولی لنگڑی دلیلوں سے کرپشن کا دفاع کرنے والے مکروہ چہروں سے بھی نقاب اتار کے رکھ دیا ہے ۔
 چناچہ پاکستانی عوام آجکل رنگا نگ کے رونے سن رہے ہیں ۔ کسی انسانی حقوقکی ٹھیکیدارکے لیے اسلام کا ذکر سوہانِ روح بنا ہوا ہے تو کسی وکیل صاحب کی زندگی کا مقصد صدر صاحب کا استشناثابت کرنا ٹھہرا ہے۔طرح طرح کی ان بولیوں کی آوازیں اور سر جدا جدا ہیں پر ان کا مقصد ایک ہی ہے کہ کسی طرح ان بے چاروں کو سزاسے بچایا جائے جو پچھلی کئی د ہائیوں سے کرپشن کے جو ہڑ میں بلا خوف وخطر اٹھکیلیاں کر رہے تھے اور اس نئی عدلیہ نے آکر جن کے رنگ میں بھنگ ڈال دیا ہے۔ہمیں امید ہے کہ ہماری ہر دم بیدار عدلیہ نہ صر ف ان بے چاروں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائے گی بلکہ پاکستان کے قانون اور آئین سے مسخریاں کرنے والے اس جوکر کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا جو پاکستانی عوام کے ساتھ نو سال تک رنگ برنگے ڈرامے رچاکر اپنے دورِسیاہ کو طول دیتا رہا۔ حق وانصاف کا تقاضا بھی یہی ہے کہ جہاں کرپشن کرنے والوں کوانکے کیے کیسزا دی جائے وہیں کرپشن کو تحفظ دینے والے کا بھی گریبان پکڑا جائے۔ظالم کو پکڑلینا اورظلم کی سر پرستی کرنے والے اور اس کو تحفظ دینے والے کو نظر اندازکر دینا یقیناًایک مستحسن قدم نہیں قرار دیا جا سکتا۔ ہماری نئی عدلیہ نے جس جراء ت کے ساتھ پچھلے کچھ عرصے میں چند نہایت اہم فیصلے کرکے سمجھوتوں اور پسپائیوں سے لبریز عدلیہ کی تاریخ میں عزیمت اور بے باکی کے ایکنئے باب کا اضافہ کیا ہے ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی تاریخ کے بیہودہ ترین آمر کا احتساب کرکے ہماری عدلیہ یہپیغام بھی مستقبل کے پرویزوں تک پہنچائے گی کہ آئین اور قانون سے کوئی ماورا نہیں چاہے کسی نے خاکی وردی اوڑھ رکھی ہو یا سیاہ شیروانی سے اپنے آپ کو ڈھانپ رکھا ہو۔پاکستانی عوام شدت سے اس روزِ سعید کے منتظر ہیں جب مشرف کو نہایت عزت و احترام سے اس کے موجودہ بل سے نکال کرواپس اس ملک لایا جائے گا جس کی تقدیر کے ساتھ وہ نو سال تک مسخریاں کرتا رہا اور اسے اس کے جملہ کارناموں کا ٹھیک ٹھیک صلہ دیا جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Your feedback is important to us!
We invite all our readers to share with us
their views and comments about this article.