نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

فروری 11, 2010

بھونڈ حملے

راست گوئی میں رسوائی کا کٹھکا تو لگا ہی رہتا ہے لیکن کا ر زارِ سیاست میں سچ گوئی کا پھل کبھی کبھی گالیوں اورجوتوں کی صورت میں بھی کھانا پڑتا ہے اس لیے ہمارے سیاست دان عموماًسچ بولنے سے احتراز برتتے ہیں اورعوام کو جھوٹ کی میٹھی گولیاں کھلا کر اپنی دھوتی صاف بچا لے جاتے ہیں ۔ اس عمومی روایت سے البتہ چندایسے سیاست دان مستشنیٰ ہیں جو ہر حال میں حق گوئی اور بے باکی کا دامن تھامے راستی از فتنہ انگیز کو دروغ ازمصلحت آمیز پر ترجیح دیتے ہیں

 اور اپنی اسی صاف گوئی کے جرم میں اکثر مخالفین کے ٹھٹھول کا نشانہ بنتے ہیں۔ ہمارے وزیرِ دفاع صاحب کا شمار بھی ایسے ہی نابغہ روزگاروں میں ہوتا ہے جوسچائی کو مصلحت کے پردوں میں چھپانے کے قائل نہیں۔اگلے روز انہوں نے یہ تسلیم کر کے کہ پاکستان ڈرون حملوں کو نہیں روک سکتا پاکستان کے ناقابلِ تسخیر دفاع پر کماحقہ روشنی ڈالی ۔ مخالفین چاہے کتنے بھی چیں بہ جبیں ہوتے رہیں حقیقت یہی ہے جو ہمارے دفاع کے ذمہ دار وزیر صاحب نے کھل کر بتا دی۔ اس بیان سے یہ بھی صاف عیاں ہے کہ ہمارے لیڈران کرام جو اکثر پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے کی آنکھ کا حشر نشر کرنے کی دھمکیاں دیتے رہتے ہیں وہ ازراہِ تفنن ہی ہوتی ہیں کیونکہ ہم طالبان کی طرح اجڈ تو ہیں نہیں کہ دشمنوں کی آنکھیں نکالتے پھریں۔وزیر صاحب کی اس بیان سے ہم نے اپنے ملک کی دفاعی تیاریوں کا تو بخوبی اندازہ لگا لیا ہے لیکن ایک بات کی وضاحت وزیرمحترم کے اس بیان سے نہیں ہو سکی کہ آیا پاکستان کے پاس ان بھونڈ حملوں کو روکنے کی حربی صلاحیت ہی نہیں یا ایسا کرنے کی ہمت مفقود ہے۔ہمارے قیاس میں معاملہ دوسرے والا ہے کہ پچھلے چند سالوں میں امریکی ڈالروں کی اعصاب شکن مہک نے جہاں ہمارے حواسںِخمسہ پر نہایت خمار آور اثرات ڈالے ہیں وہیں اس نے ہماری جراتوں کو بھی تہذیب یافتہ کر کے ہمیں ہر قسم کے جنگ و جدل سے دور کر دیا ہے ۔ویسے منطقی طور پر بھی ہمارا ڈرون حملوں کو روکنا ملک کے وسیع تر مفاد کے خلاف ہے کیونکہ انہی کی برکت سے ہمارا زود رنج دوست امریکا ہم پہ مہربان رہتا ہے۔ چند شدت پسندوں کو بچانے کے لیے ہم اپنے اتنے عزیز دوست کی رنجش بھلا کیوں مول لیں۔ہمارے وزیر صاحب نے کڑوا سچ جس جرات اور سہولت سے بیان کیا یہ انہی کا خاصہ ہے ۔ انہی جیسی نادر شخصیات سے پی پی کا کلاہِ سلطانی ہمہ وقت جگمگ جگمگ کرتا رہتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Your feedback is important to us!
We invite all our readers to share with us
their views and comments about this article.