نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

نیا پاکستان عظیم تر پاکستان

مارچ 23, 2010

ہاے لوڈ شیڈنگ

ہمار ے پانی و بجلی کے وفاقی وزیر صاحب جو پچھلے ڈیڑھ سال تک دسمبر 2009 میں قوم کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کا مژدہ سنا کر اس کے مردہ دہانوں میں جان ڈالا کرتے تھے آج کل امتدادِ زمانہ کے سبب کچھ حقیقت پسند ہو گئے ہیں۔ چناچہ اب وہ کوئی متعین تاریخ دینے سے گریز کرتے ہیں اور قوم کو مزید دو تین سال تک صبرِ ایوبی کا درس دے کر اپنے فرضِ منصبی سے عہدہ بر آہونے کی کوشش کرتے دکھائی دیتے ہیں ۔
 پیپلز پارٹی کی حکومت کو اقتدار کی زمام کار سنبھالتے وقت جو لاینحل مسائل ورثے میں ملے تھے ان میں سے بجلی کا مسئلہ سرِ فہرست تھا جسے پی پی کی عوامی حکومت نے اپنے تئیں عوامی انداز میں حل کرنے کی کوشش کی اور اسی وجہ سے اس کے مختلف لیڈرانِ کرام اپنی بے پناہ قائدانہ صلاحیتوں کے زعم میں اس مسئلے کو در خورِ اعتنا نہ سمجھتے ہوئے چٹکیوں میں اڑاتے رہے
 اوراس مسئلے کے ختم شد ہونے کی کبھی ایک اور کبھی دوسری تاریخ دیتے رہے۔اب دو سالتک مسئلے کو الجھانے کی پے درپے کوششوں کے بعدجب مسئلہ واقع الجھ چکا ہے تو کسی کی سمجھ میں کچھ نہیں آرہا کہ کیا کیا جائے۔ چناچہ وقت گزارو پالسی کے تحت کرائے کے بجلی گھر نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ان مانگے تانگے کے بجلی گھروں سے بجلی کے نرخوں میں کس قدر اضافہ ہو گا اور اس اضافے سے اس مخلوق کی جسے عام آدمی کہا جاتاصحت کسقدر متاثر ہوگی یہ وہ گنجلک حساب کتاب ہیں جنہیں کرنے کی نہ ہمارے عالی نصب حکمرانوں کو ضرورت ہے اور نہ ہی وہ اس میں پڑ کر اپنا قیمتی وقت بربا د کر سکتے ہیں۔ چناچہ امید کی جاتی ہے کہ پی پی کی حکومت اگر اسی خشوع وخضوع سے بجلی کے مسئلے کا قلع قمع کرنے میں لگی رہی تو وہ آنے والی حکومت کویہ مسئلہ تحفے میں دے کر جائے گی ۔اس سے بحر حال ایک فائدہ تو ہوگا ہی کہ مابعد کے لیڈرانِ کرام کو بھی اپنی قائدانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا بھرپور موقع ملے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Your feedback is important to us!
We invite all our readers to share with us
their views and comments about this article.